ناراض ہو گئے بلا وجہ وہ خود بخود
کرنے لگے ہیں شکوہ گلہ وہ خودبخود
کوئی ایسی ویسی بات بھی سرزد نہیں ہوئی
رہنے لگے پھر بھی خفا خفا وہ خود بخود
کچھ پتہ بھی چلے ہم کو ہمیں بھی خبر تو ہو
چپ سادھے کئے جاتے ہیں جفا وہ خود بخود
تم لاکھ کہو ان سے کہ ہمیں بھی بتلاؤ
نہ کریں گے کوئی لفظ ادا وہ خود بخود
جو تم سے نہیں کہتے تو ان سے گلہ نہ کرو
خود سے بھی نہیں کہتے اپنا معاملہ وہ خودبخود
عظمٰی حربی ایسا کوئی ہو تو بتلاؤ
کہ کردیں بیاں مدعا اپنا وہ خود بخود