نام ور ہیں نہ کوئی شہرتِ فن رکھتے ہیں

Poet: Aitbar Sajid By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

 نام ور ہیں نہ کوئی شہرتِ فن رکھتے ہیں
ہم فقط حرمتِ دستارِ سخن رکھتے ہیں

چاہے کاغذ پہ ہو بنیاد کہ خوابوں پہ اساس
ہرجگہ شہر بسانے کی لگن رکھتے ہیں

گل فروشی نہیں کرتے کہ نگہبان ہیں ہم
منصب پرسشِ احوالِ چمن رکھتے ہیں

اور کچھ خاص نہیں اپنی اداسی کا سبب
شہر میں رہتے ہیں ہم ، روح میں بن رکھتے ہیں

کوئی حکمت نہ مہارت نہ سلیقہ نہ ہنر
اک ذرا شعر میں بے ساختہ پن رکھتے ہیں

جن کا مسلک نہ ادب ہے نہ محبت ساجد
ان سے ہم کم ہی ذرا ربط سخن رکھتے ہیں

Rate it:
Views: 694
27 Aug, 2011