خدا کےہر امتحان میے میں ناکام ہوا بناء کچھ غلط کیے ہی میں بدنام ہوا شیریں کلامی کبھی نصیب نہ ہوئی ہم کو بدکلامی سے ہی کوئی ہم سے ہم کلام ہوا