Add Poetry

ناگزیر

Poet: Amjad Islam Amjad By: Uzma Ahmad, Lahore

یہ رات اپنے سیاہ پنجوں کو
جس قدر بھی دراز کر لے
میں تیرگی کا غبار بن کر نہیں جیوں گا
مجھے پتہ ہے کہ ایک جگنو کے جاگنے سے
یہ تیرگی کی دبیز چادر نہیں ہٹے گی
مجھے خبر ہے کہ میری بےزور ٹکروں سے
فصیل دہشت نہیں ہٹے گی
میں جانتا ہوں کہ میرا شعلہ
چمک کے رزق غبار ہوگا
تو بے خبر یہ دیار ہوگا
میں روشنی کی لکیر بن کر
کسی ستارے کی مثل بکھروں گا
بستیوں کو خبر نہ ہوگی
میں جانتا ہوں کہ میری کم تاب
روشنی سے سحر نہ ہوگی
مگر میں پھر بھی سیاہ شب کا
غبار بن کر نہیں جیئوں گا
کرن ہو کتنی نحیف پھر بھی
وہ ترجمان ہے کہ روشنی کا وجود زندہ ہے
اور جب تک یہ روشنی کا وجود زندہ ہے
رات اپنے سیاہ پمجوں کو
جس ادر بھی دراز کر لے
کہیں سے سورج نکل پڑے گا

Rate it:
Views: 1451
17 Mar, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets