Add Poetry

نبھے گا کیسے مراسم کا سلسلہ سوچیں

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

جفا میں گزرے دنوں کا کوئی حساب نہیں
ہو جس میں درج مرا حال وہ کتاب نہیں

مجھے مسائل دنیا سے فرصتیں ہیں کہاں
مرے جنون محبت پہ اب شباب نہیں

نبھے گا کیسے مراسم کا سلسلہ سوچیں
تو میری مانگ ہے میں تیرا انتخاب نہیں

حقیقتوں کو یوں دیکھا کہ میری آنکھوں میں
نشاط زیست کا رنگین کوئی خواب نہیں

وفا خریدوں امارت سے ہو نہیں سکتا
غریب شہر ہوں بگڑا ہو نواب نہیں

ہے خوفناک سا منظر ہمارے شہروں میں
بموں کو پھٹتے ہوئے دیکھنے کی تاب نہیں

ہر ایک شے میں ہماری کثافتیں داخل
کہ صاف پانی بھی پینے کو دستیاب نہیں

نظام اب بھی نہ بدلا تو ہے بقا مشکل
کسی بھی شعبے میں ہم آج کامیاب نہیں

وہ ایک شاعر مشرق تھا روشنی کی کرن
پھر اس کے بعد نیا کوئی آفتاب نہیں

Rate it:
Views: 374
22 Nov, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets