Add Poetry

نرغے سے رہبروں کے تنہا  نکل  کے چل

Poet: ا ے ایس عارف By: ا ے ایس عارف, Mississauga

قسمت کو آزمانے پھر سے سنبھل کے چل
دنیا کے سامنے اب چہرا بدل کے چل

پائے گا خود کو اپنی منزل کے پاس اک دن
نرغے سے رہبروں کے تنہا نکل کے چل

ہے آگ زندگانی یہ بات تو سمجھ لے
انگاروں پر تو اسکے ائے دوست جل کے چل

روکی ہوئی ہیں راہیں دنیا نے منزلوں کی
رخسار پر تو اپنے اشکوں میں ڈھل کے چل

منزل کے راستے میں بیٹھے ہوئے ہیں رہزن
ائے شوق آرزو اپنی راہیں بدل کے چل

دل جو بھٹک گیا ہے اس کا سبب یہ ہی ہے
کس نے کہا تھا تجھ سے تو یوں مچل کے چل

رستے کی سختیوں کی مت فکر کر تو عارف
پتھر سے موم بن جا اور تو پگھل کے چل
 

Rate it:
Views: 642
09 Jan, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets