Add Poetry

نشانِ سرفرازی

Poet: مرزا عبدالعلیم بیگ By: مرزا عبدالعلیم بیگ, Pakistan

چمکا ہے سبز ہلالی پرچم، فخر کی ادا ہے
گونجتی فضاؤں میں نعرۂ وفا ہے
برسوں کی خامشی کا آج جوابی حرف آیا
دھرتی کے سینے سے خود اک نئی صدا ہے
ہندوستان نے جب للکارا، ہم نے بھی دکھایا
جرأت کا جو علم تھا، وہی تو رہنما ہے
شیر جوانوں نے قدم بہ قدم وفا لکھی
ہر بوندِ لہو میں ایک نئی دعا ہے
سرحد پہ جو بجلی سی کوندی، وہ غیرت تھی
ایمان کی چمک تھی، جو دشمنوں پہ چھا ہے
غرور خاک میں ملا، تکبر ہار بیٹھا
حق کی جو ہے طاقت، وہی تو بادشاہ ہے
نہ توپ، نہ ٹینک، نہ دھوکہ چلا وہاں
جہاں دعاؤں کا پہرہ، جہاں حیا ہے
ماں نے بیٹے وار دیے، پھر بھی مسکرائی
قربانی کی ایسی مٹی ہی تو وفا ہے
دھڑکن دھڑکن میں ہے نغمۂ پاکستان
ہر بچہ کہہ رہا ہے، وطن ہی آسرا ہے
نہتی دعاؤں نے وہ کام کر دکھایا
جو دشمن کے ہتھیاروں میں بھی نہ تھا ، نہ ہے
یہ جنگ فقط جنگ نہیں، یہ ایک پیام ہے
جو چاہو امن، تو ہاتھ میں ہاتھ آ رہا ہے
مگر اگر غرور سے پھر بڑھو گے آگے
یاد رکھو، یہ قوم جاگتی ہوا ہے

Rate it:
Views: 1
13 May, 2025
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets