کیوں نہیں دیکھتے اٹھا کر نظریں؟؟؟
کب تک شرماؤ گے گرا کر نظریں
ھم وہ ھیں کہ جو تہہ دل دیکھتے ھیں
پھر کروگے کیا ھم سے چھپا کر نظریں
کتنے آرام میں تھے ھم اس سے پہلے
تو نے اکتا دیا دل اپنا دکھا کر نظریں
دیکھ کہیں چلے نہ جائیں جان سے ھم
دیکھ نہ اس طرح اپنی اٹھا کر نظریں
یہ تمہارا جلوہ تھا کہ کوہ طور اسد
کہ غش کھا گر پڑیں تمہیں روبرو پا کر نظریں