Add Poetry

نقاب الٹا ہے شمعوں نے ستارو تم تو سو جاؤ

Poet: انیس کیفی By: Osama, Karachi

نقاب الٹا ہے شمعوں نے ستارو تم تو سو جاؤ
کریں گے رقص پروانے ستارو تم تو سو جاؤ

نگاہوں میں نگہ ڈالے نشے میں چور متوالے
پڑھیں گے دل کے افسانے ستارو تم تو سو جاؤ

سجے گی محفل یاراں بدن سیمابی جھومیں گے
کریں گے رقص پیمانے ستارو تم تو سو جاؤ

بھٹکتے ہیں گلستاں میں بیابانوں میں صحرا میں
مثال قیس دیوانے ستارو تم تو سو جاؤ

وہ بیٹھے ہیں جھکائے سر ادائے دلنوازی سے
لگے ہیں خود سے شرمانے ستارو تم تو سو جاؤ

کھلی زلفیں لیے وہ جھیل کی جانب خراماں سے
برہنہ پا لگے آنے ستارو تم تو سو جاؤ

دبائے ہونٹ دانتوں میں لگے ہیں چشم و مژگاں سے
نظر کے تیر برسانے ستارو تم تو سو جاؤ

اتر کر آسماں سے دیکھیے روٹھے صنم کو اب
قمر آیا ہے بہلانے ستارو تم تو سو جاؤ

ہوئے ہیں ٹکڑے ٹکڑے اب دل بسمل کے اے کیفیؔ
کہ ہوگا کیا خدا جانے ستارو تم تو سو جاؤ

Rate it:
Views: 436
30 Jun, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets