نقال چہروں کے نقش اپنے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

نقال چہروں کے نقش اپنے
بشاش دلوں کے نفس اپنے

میں خود کو آزاد کیسے سمجھوں
جال بن گئے ہیں قفس اپنے

وہاں آنکھوں میں بزم بہت ہے
یہاں تنہائیوں کے اُنس اپنے

وفا کروگے تو بھی جفا ہوگی
محبتوں کے رہے ہیں جنس اپنے

چلو کوؤں سے کرتب سیکھ لیں
نظر نہیں آتے ہنس اپنے

نیند نے پھر لگن کو نہ دیکھا
خواب پہ پہروں کے رقص اپنے
۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔*۔۔
 

Rate it:
Views: 356
19 Jan, 2011