نقال چہروں کے نقش اپنے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiنقال چہروں کے نقش اپنے
بشاش دلوں کے نفس اپنے
میں خود کو آزاد کیسے سمجھوں
جال بن گئے ہیں قفس اپنے
وہاں آنکھوں میں بزم بہت ہے
یہاں تنہائیوں کے اُنس اپنے
وفا کروگے تو بھی جفا ہوگی
محبتوں کے رہے ہیں جنس اپنے
چلو کوؤں سے کرتب سیکھ لیں
نظر نہیں آتے ہنس اپنے
نیند نے پھر لگن کو نہ دیکھا
خواب پہ پہروں کے رقص اپنے
۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔*۔۔
More General Poetry






