Add Poetry

ننھی کلی

Poet: KASH By: Syed Kashif Ali, shahdad pur

اک کچھی کلی جو کھل سی گئی
مخمور ہوا میں جھول گئی
عجب نرالہ رنگ تھا اس کا
دیوانا بناسب گلشن اس کا
وہ ننھی کلی جو پھوٹ گئی تھی
ہر سوں خوشیاں بانٹ رہی تھی
پھر یوں ہوا اک بنھورا اس پر
اپنی آنکھ جما بیٹھا
وہ پگلی جو نادان بہت تھی
ہر غم سے انجان بہت تھی
وہ اس کے ساتھ ہو چلی۔
رنگیں نظارے دیکھائے تھے
ہر سوں پیارکے دیپ جلائے تھے
اک الگ ہی دنیا دکھلائی تھی
پھر شام ڈھلی
پھرشام ڈھلی اور رات کے جگنو آئے جب
وہ بھنور جانے کدھر گیا
اور ننھی کلی مرجھا سی گئی
اک رات کا جگنو پاس تو تھا
جو دیکھ کر اس کوجیتا تھا
ہر پل اس پرمرتا تھا
اک آس لئے ہی بیٹھا تھا
اے کاش کہ پھر سے کھل جائے
وہ ننھی پھر روشن ہو جائے۔

Rate it:
Views: 355
28 Dec, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets