ہم نے کس پیار سے ان پہولوں کو سجایا تھا
نوچنے والے تجھے کچھ حیا نہیں آئی۔۔۔۔۔۔؟؟
ماں کی بیتاب دعاؤں کا ثمر تھے بیٹے۔۔۔
اپنی بہنوں کے ابھی لاڈ اٹھانے تھے انہیں۔۔
بو ڑھے ماں باپ کا سہارا تھے۔۔
نام روشن جہاں میں ارضِِ پاک کا جو کریں۔۔
میری دھرتی کے ،،،جگمگاتے وہ ستارے تھے
توڑنے والے تجھے کچھ حیا نہیں آئی۔۔۔۔۔؟؟
آج جو رزق خدا کا دیے تو کھاتا ہے
کاش اس رب کا ہی حلال نمک تو کرتا۔۔!
اس کے مہکائے ہوۓ گلشنِ معمارِ وطن
کاش اس باغ کی خوشبو سے معطر ہوتا۔۔!!
سن لے اک بات۔۔۔ذرا غور سے سن لے تو یہ۔۔
ہے تیرا رب تیری رسی کو کھینچنے والا۔
لہو لہو دلوں کی آہ اثر رکھتی ہے۔۔۔
زمیں پہ درد ،لہو کا فرش کرنے والے
ماؤں،بہنوں کا جگر چیرنے والے
اب تو ڈر ۔۔۔۔۔ بے آواز لاٹھی سے
اب تو ڈر ۔۔۔۔۔۔۔بے آواز لاٹھی سے