Add Poetry

نہ شب کا کچھ پتہ چلے نہ دن کی کچھ خبر لگے

Poet: علی اعجاز تمیمی By: علی, Hyderabad

نہ شب کا کچھ پتہ چلے نہ دن کی کچھ خبر لگے
میں اس نگر میں ہوں جہاں محافظوں سے ڈر لگے

خدا ترے ملنگ ہیں یہ مست لوگ تنگ ہیں
یہاں پہ کچھ سکون ہو تو گھر بھی اپنا گھر لگے

تبھی تو ہم کو سازشوں نے سر کے بل گرا دیا
ہمی تھے بے وقوف جو کسی کی آس پر لگے

میں ہجر کے دیار میں بھٹک بھٹک کے تھک گیا
یہی کہیں تھیں منزلیں یہی کہیں تھے در لگے

مجھے بھی اس کے عشق پر ہو مان عمر بھر علی
میں اس کا صرف اس کا ہوں اسے بھی عمر بھر لگے

Rate it:
Views: 220
30 Mar, 2023
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets