نہ محبت کبھی کرے کوئی نہ دم کسی کا بھرے کوئی جذبات کا مول کوئی نہ جانے کسی کا ہے کہ نہ مرے کوئی ریت کہاں وفا کرتی ہے نہ مُٹھی میں بھرے کوئی سمٹنا ہوتا نہیں ہے آساں خوب ہو نہ بکھرے کوئی گر دیکھی نہ ہوں تلخیاں کیوں زمانے سے ڈرے کوئی