نہ ملیں تو اچھا ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreہم نہ ملیں تو اچھا ہے ملیہں تو بھرم ٹوٹ جائے گا
سندر سپنوں کا محل ملتے ہی ٹوٹ پھوٹ جائے گا
یہ جو ایک مبہم سا تعلق ہے تمہارے اور میرے درمیاں
اچانک ایک دن اپنا یہ تعلق بھی ٹوٹ جائے گا
میرے دست تخیل نے جو دامن اب تک تھام کے رکھا ہے
حقیقت کے عیاں ہوتے ہی یہ دامن بھی چھوٹ جائے گا
یہ سب سچے افسانے ہیں دور کے دھول سہانے ہیں
وہ میرے پاس آ ئے گا تو وہ مجھ سے روٹھ جائے گا
وہ مجھ سے کہتا رہتا ہے وہ مجھ سے راضی رہتا ہے
وضع داری کا یہ رشتہ بھی نازک ہے آخر ٹوٹ جائے گا
ملیں گے جب ہم ان سے تو بھرم یہ ٹوٹ جائے گا
میرے ہاتھوں سے یہ دامن بھی اکدن چھوٹ جائے گا
سندر سپنوں کا جو حسین محل اس دل نے بنایا ہے
نظروں میں تعبیر سماتے ہی ٹوٹ پھوٹ جائے گا
ہم نہ ملیں تو اچھا ہے ملیہں تو بھرم ٹوٹ جائے گا
سندر سپنوں کا محل ملتے ہی ٹوٹ پھوٹ جائے گا
More General Poetry






