نہ مے جاگا نہ وہ ملی
Poet: syed hammad raza naqvi By: syed hammad raza naqvi, faisalabadدسمبر کی بھیگی رات مے ایک ننھی سی جان
پیپل کے سائے مے بیٹھی تھی
تھی چارو طرف رات کی تنہائی
اک یہ تھی کہ اسے نیند نہ آئی
کپڑے بھیگے اسکے کانپ رہی تھی
اک معصوم کلی مرے سامنے مر جھا رہی تھی
مجھے چین نہ آیا جا پہنچا اس کے پاس مے
لے آیا اسے اپنے گھر ساتھ مے
اسے بڑے ادب سے بٹھایا مے نے
جلدی سے چولا جلایا مے نے
پھر نہ ویسے کبھی بارش ہوئی
نہ مے جاگا نہ وہ آئی
نہ بانٹی کسی نے بھی یہ تنہائی
نہ مے نے دروازہ کھولا
نہ کوئی دستک آئی
More General Poetry






