Add Poetry

نہ پوچھ ہم سے کہ اس گھر میں کیا ہمارا ہے

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

نہ پوچھ ہم سے کہ اس گھر میں کیا ہمارا ہے
اسی میں خوش ہیں کہ حسنِ فضا ہمارا ہے

الگ مزاج ہے اپنا تمام لوگوں سے
تمام قصوں میں قصہ جدا ہمارا ہے

کسی بھی خشت پہ ہر چند حق نہیں رکھتے
مگر یہ شہر بفضلِ خدا ہمارا ہے

ہماری شہرتوں ، رسوائیوں کے کیا کہنے
کہ سنگ راہ بھی نام آشنا ہمارا ہے

جلاتے پھرتے ہیں ہم کاغذی گھروں میں چراغ
رہے یہ ڈھنگ ، تو حافظ خدا ہمارا ہے

دلوں کے قرے بیگانگی میں رہتے ہیں
سو ، دوستو یہی تازہ پتہ ہمارا ہے

ہمیں یہ آخری خوش فہمیاں نہ لے ڈوبیں
کہ سیل آب شریک نوا ہمارا ہے

بہت ہے شور مگر اطمینان بھی کر یہاں
کوئی تو ہے جو سخن آشنا ہمارا ہے

Rate it:
Views: 448
27 Aug, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets