نہ ہو ڈر کسی کو ہی اب تو وبا کا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

نہ ہو ڈر کسی کو ہی اب تو وبا کا
جو ڈر ہو سبھی کو تو وہ ہو خدا کا

اُسی کی تو مرضی سے ہوتاہے سب کچھ
وہ ہی اصل ضامن ہے اپنی بقا کا

کبھی موت کا وقت ٹل نہ سکے گا
یہی تو ہے دستور لازم سدا کا

رہے نہ کوئی اب تو غفلت میں ڈوبا
سبھی کو رہے فکر اپنی جزا کا

کبھی حد سے گزریں نہ زیادہ جہاں میں
نہ ہو کام کوئی جو ہو اب جفا کا

کبھی بےوفائی نہ ہو زندگی میں
نبھائیں ہمیشہ ہی وعدہ وفا کا

یہی اثر کی التجا ہے خدا سے
رہے اٌس کو اقرار اپنی خطا کا

Rate it:
Views: 249
01 Sep, 2022