نہ ہی مسجد ---- نہ مندر دیکھتا ہوں
میں رب کو دِل کے اندر دیکھتا ہوں
نہیں ظاہر ---- میں اندر دیکھتا ہوں
میں آنکھوں میں سمندر دیکھتا ہوں
جو کوئی جھانکے میری آنکھوں میں
میں اس کے دِل کے اندر دیکھتا ہوں
جِسکی آنکھوں میں خود آگاہی نظر آجائے
نہاں اس میں زمانے کا قلندر دیکھتا ہوں
سرِ تسلیم خم کرلے جو رب کی منشاء پہ
اسی کو میں مقدر کا سکندر دیکھتا ہوں