ہیں ہر سو موت کے سامان یارو
نہیں محفوظ اب انسان یارو
دلو ں پر چھا گیا کچھ خوف ایسا
کہ مردہ ہوگئے ایمان یارو
سبھی کو اپنی اپنی جان پیاری
کوئی کیسے بنے دھنوان یارو
کرو کوئی تو ایسا کارنامہ
کہ جس سے سب کو ہو فیضان یارو
نہ ہوگا ظلم اب کوئی یہاں پر
کرو ایسا کوئی اعلان یارو