نیت_یار کھل گئی آخر
Poet: عمران علی تبسم By: عمران علی تبسم, Lahoreنیت_یار کھل گئی آخر
کوئی صورت ہی دھل گئی آخر
ایسا لگتا تھا مر ہی جائیں گے
پر طبیعت سنبھل گئی آخر
ایک چنگاری عشق کی بھڑکی
آگ یکدم ہی جل گئی آخر
دل کی بستی ہے پاؤں کے نیچے
راہ نظروں کو مل گئی آخر
کھیل قدرت نے جب رچایا تو
ساری شوخی نکل گئی آخر
پیچ در پیچ راکھ باقی ہے
ویسے رسی تو جل گئی آخر
روز کرتا ہوں پاپ سے توبہ
روز فطرت مچل گئی آخر
آنچ یادوں کی اب تو کم کردے
دیکھ ہنڈیا ابل گئی آخر
ماں نے عمران کیا دعا مانگی
ہر مصیبت ہی ٹل گئی آخر
More General Poetry






