خواب چرانے والے میری نیند چرانے آئے ہیں
چپکے سے دبے قدم ملنے کے بہانے آئے ہیں
سادہ دل دنیا دار ہماری دنیا بسانے آئے ہیں
جو کام ہمیں آتا ہے وہی سکھانے آئے ہیں
کچھ کہتے کہتے رک جانا چپ رہتے ہوئے کچھ کہہ جانا
آنکھوں سے راز بتا کر اب ہونٹوں سے چھپانے آئے ہیں
تدبیر بتانے آئے ہیں نیا سبق پڑھانے آئے ہیں
جو گر پہلے سے آتا ہے وہ آج سکھانے آئے ہیں
عظمٰی ہم بھی دنیا میں ہیں دنیا داری کو سمجھتے ہیں
اس فن میں ہم بھی ماہر ہیں جو ہمیں سکھانے آئے ہیں