نیند ہماری خواب تمھارے ہیں

Poet: Muhammad Javed Khadim By: Muhammad Javed Khadim, Rawalpindi

نیند ہماری خواب تمھارے ہیں
یہ کیسے کھلے گلاب سارے ہیں

رتجگی سی اپنی راتیں ہیں
آنکھوں دیکھے عذاب سارے ہیں

نئے آہو، نئے صحرا، نئے خوابوں کے امکان
خوابیدہ سی نگاہیں، ماہتاب، ستارے ہیں

راہ وصل میں بھٹکتی ہیں آرزوئیں
نگار شام بے منزل، سراب سارے ہیں

احساس تعبیر میں وصل تنہائی جاوید
یہ کیسے خواب استعارے ہیں
 

Rate it:
Views: 378
13 Nov, 2014