نیۓ سانچے میں ڈھلتی جا رہی ہوں

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

نیۓ سانچے میں ڈھلتی جا رہی ہوں
میں اب کتنی بدلتی جا رہی ہوں

سمندر کی طرح ہے پرُ سکوں وہ
میں ندیا سی مچلتی جا رہی ہوں

نییٔ ٹھوکر ہے جیسے ہر قدم پر
میں گِر گِر کےسنبھلتی جا رہی ہوں

نجانے کب تو میرا ساتھ چھوڑے
اِسی غم میں پگھلتی جا رہی ہوں

یہ کیسی آگ ہے جِس کی تپش میں
میں صبح و شام جلتی جا رہی ہوں

جو صبر و ضبط کی حد تھی مقرر
میں اس حد سے نکلتی جا رہی ہوں

Rate it:
Views: 506
25 Oct, 2012