کچے مکانوں مٹی کے برتنوں اور کھلے دالانوں کے
آج کے نهیں هم لوگ هیں یاروں پرانے وقتوں کے
سرسو کا ساگ مکئی کی روٹی اور کچی پیاز
لازمی حصه هوتے تھے یه همارے کھانوں کے
محبت کی مٹھاس اور خلوص کی چاشنی سے
لب و لهجے بھرے هوتے تھے پرانے لوگوں کے
نه دل میں کسی کےنفرت تھی اور نه هی رنجش
درد بانٹ لیا کرتے تھے یاروں غیر بھی اپنوں کے
کوئی دشمن نهیں تھا کسی کی بھی جان کا ر اهی
پیش کردیا کرتے تھے نذرانے بھی اپنی جانوں کے