Add Poetry

واعظ بڑا مزا ہو اگر یوں عذاب ہو

Poet: Daag Dehlvi By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

واعظ بڑا مزا ہو اگر یوں عذاب ہو
دوزخ میں پاؤں ہاتھ میں جامِ شراب ہو

معشوق کا تو جُرم ہو، عاشق خراب ہو
کوئی کرے گناہ کسی پر عذاب ہو

وہ مجھ پہ شیفتہ ہو مجھے اجتناب ہو
یہ انقلاب ہو تو بڑا انقلاب ہو

دنیا میں کیا دھرا ہے؟ قیامت میں لطف ہو
میرا جواب ہو نہ تمہارا جواب ہو

نکلے جدھر سے وہ، یہی چرچا ہوا کیا
اس طرح کا جمال ہو ایسا شباب ہو

در پردہ تم جلاؤ، جلاؤں نہ میں چہ خوش
میرا بھی نام داغ ہے گر تم حجاب ہو

Rate it:
Views: 497
30 Aug, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets