والدین کا احترام

Poet: wasif uz zaman katib By: wasif uz zaman, bhimber AJ&K

بولنا سکھایا تجھے جس نے تمیز سکھا رہا ہے اسے
مہذب بنایا تجھے جس نے جاہل پکار رہا ہے اسے

بڑھاپا خریدا تیری جوانی کے عوض جس نے
بوڑھے کا لقب دے دیا آج تو نے اسے

تیرے اک سوال کا دیتے تھے ہزار بار جواب
دوبارہ پوچھنے پے خاموش کروا رہا ہے اسے

ہر خواہش کی تیری پوری اپنا پیٹ کاٹ کر
اسپتال لے جانے سے انکار کر رہا ہے اسے

خوشی سے جھوم اُٹھتے ہیں تیرا نام سن
محفل میں ان کا نام لینا بھی گوارہ نہیں تجھے

بلامعاوضہ عمر بھر وکالت کی تیرے ماں باپ نے
آج خود سے بات کرنے سے بھی منع کر رہا ہے اسے

جن کے سر سے سایہ اٹھ گیا ہے ان کا نا پوچھو کاتب
رب کی رضا،جنت کی ہوا ہوتی ہے کیا نہیں معلوم اسے

Rate it:
Views: 791
16 Jan, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL