وحشت زدہ دل کے مکین سے نہ تو پوچھ
ذکر یار کا مردہ جبین سے نہ تو پوچھ
ہم کلام جو اگر تو مجھ سے ہو نہیں ہو سکتا
حالات پھر میرے اس حسین سے نہ تو پوچھ
مجرم تو میں ہوں ہی سب دوستوں کا مگر
جرم میرا میرے ہی ہمنشین سے نہ تو پوچھ
ابنِ آدم سے جو ہوئی ہیں خطائیں سرزنش
قصے اُنکے بنت اے حوا کی جانشین سے نہ تو پوچھ