وحشتوں کے دشت میں حسرت کے نخلستان کو کب سے رکھا ہے جنوں نے قائم تیرے مان کو مجھہ کو دکھلائو نظارے حور و جنت کے فقط کچھہ تو جینے کو امنگیں چاہئے انسان کو