وحشتیں جلاتی ہیں
تَہمتیں رَلاتی ہیں
معجزہء عشق میں
کَلفتیں بھی آتی ہیں
کاروبارِ اَلفت میں
آفتیں ستاتی ہیں
آرزو کی حسرتیں
زحمتیں اَٹھاتی ہیں
ہجر کی گھڑیاں کبھی
جان پہ بن آتی ہیں
وصل کی یادیں کبھی
رنجشیں بَھلاتی ہیں
عظمٰی گردشیں اکثر
معجزے دِکھاتی ہیں