جو سمجھ کر بھی کچھ نا سمجھے
پھر ُاسے سمجھائے گا کون
دکھاؤے کے لیے میں ہستی رہی لیکن
میرے درد کے آنسو ُاسے دکھائے گا کون
بہت مایوس کر دیا تیری تلخی نے مجھے
میرے گھر اب ُامید کا چراغ جلائے گا کون
یاخدا میرا خود سے یقین ُاٹھنے نا دینا
ورنہ مجھ کافر کو مسلم بنائے گا کون
میں گنہگار نہیں پھر بھی مجرم ہوں
اے دل توڑنے والے تجھے عذاب سے بچائے گا کون
یہ بھی خدا کا کرم ہے اک ہنر بخش دیا مجھے
ورنہ میرے مرنے کے بعد مجھے یاد کرئے گا کون
لکی ! اک خلش ہیں دل میں کے میرا رب راضی نہیں
اگر یہ خلش نا ہوتی تو پھر رب کو راضی کرئے گا کون