وصل ہی وصل رہے ہجر کا امکان نہ ہو
Poet: انیس ابر By: Umair Khan, UAEوصل ہی وصل رہے ہجر کا امکان نہ ہو
اے مرے دوست یہ رشتہ کبھی بے جان نہ ہو
ایک قیدی کی تمنا ہے نیا شہر ملے
شہر ایسا کہ جہاں پر کوئی زندان نہ ہو
دل کو راس آئی ہیں یہ مشکلیں مشکل سے بہت
اب میں یہ چاہتا ہوں زندگی آسان نہ ہو
بات تجھ سے ترے انداز میں ہی کر رہا ہو
میرے لہجے کی اکڑ سن کے تو حیران نہ ہو
اس قدر تنگ ہیں مایوس نگاہیں اس کی
موت بھی سامنے آئے تو پریشان نہ ہو
More Sad Poetry






