وضاحت
Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachiمیرے رب نے ہی تو بس مجھ پہ عنایت کی ہے
مجھ سے دنیا کے خداؤں نے شکایت کی ہے
میں شکستہ تمہیں اب جو نظر آتا ہوں یہاں
یہ بھی تو میرے ہی اپنوں نے عنایت کی ہے
جانے کیوں تو نے مجھے خود سے جدا رکھا ہے
تیری خاطر ہی تو دنیا سے بغاوت کی ہے
یہ الگ بات ہے تنہا ہی رہے ہیں لیکن
ہم نے جس سے بھی کی بے لوث محبت کی ہے
دل کی جاگیر یہ ملی تھی کبھی ہم کو بھی
اس کے دل پر کبھی ہم نے بھی حکومت کی ہے
کیا یہ کم ہے یہاں جو ہم کو ہنر آتا ہے
ہم نے اس دور میں انساں سے محبت کی ہے
جانے کب تم کو یقیں ہوگا مری باتوں کا
میں نے ہر بات کی تو تم سے وضاحت کی ہے
More General Poetry






