Add Poetry

وفا

Poet: Mansoor Achakzai By: Mansoor Achakzai, Islamabad

ایک امیر کی بیٹی کو
ایک غریب کے بیٹے سے عشق ہوا
کتنے اچھے اور بڑے رشتے آئے
اس نے سب ٹھکرائے
بنگلہ
اسے لگتا قید کا جنگلہ
کار
اسے لگتی بے کار
وہ تو بس اسی پہ مرتی تھی
اس کی خاطر کچھ بھی کر سکتی تھی
سیلاب تھا آخر رکتا کیسے
عشق تھا آخر چھپتا کیسے
باپ نے لاڈلی کو بلوایا
طرح طرح سے سمجھایا
بیٹی اس کی ذات تو دیکھو
پھر اس کی اوقات تو دیکھو
اتنے بڑے بزنس مینوں کے رشتے آئے
اک گٹھیا لڑکے کی خاطر تم نے سب ٹھکرائے
بیٹی بولی سوری پاپا
آپ کو یہ معیار مبارک
دولت کا انبار مبارک
ہر شے میں بیوپار مبارک
آپ کو کاروبار مبارک
مجھ کو میرا پیار مبارک
آپ ہیں کاروبار کے طالب
میں ہوں سچے پیار کی طالب
یہ کہہ کر اس بیٹی نے باپ کی سب دولت ٹھکرا دی
یوں بھاگ کر باپ کے گھر سے اس لڑکے سے کر لی شادی
واہ رے عورت تیری وفا
لیکن یہ سب اپنی جگہ
مل ہی جایئں گے دونوں یہ
ایسا سب کے علم میں تھا
کیونکہ یہ سب فلم میں تھا

Rate it:
Views: 804
10 May, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets