وقت کی کمی سی ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

ہونٹ مسکراتے ہیں آنکھ میں نمی سی ہے
مختصر یہ زندگی ہے وقت کی کمی سی ہے

کیوں عارضی حیات کو دائمی سمجھتے ہیں
یہ فہم کا فتور ہے اور فِکر میں کجی سی ہے

بارھا منہ پھیرا ہے سامنے جِسے پا کر
آج اسے دیکھا تو شکل وہ ہمی سی ہے

کِس طرح بھلا کے ہم اپنی سب خطاؤں کو
ایسے کیسے کہدیں گے زندگی بھلی سی ہے

وقت کے نِکلنے سے پہلے ہوش میں آ جاؤ
بعد میں نہیں کہنا وقت کی کمی سی ہے

ہونٹ مسکراتے ہیں آنکھ میں نمی سی ہے
مختصر یہ زندگی ہے وقت کی کمی سی ہے

Rate it:
Views: 679
29 Oct, 2013