وقت کے ساتھ دیکھتے جانا
کیسے دنیا بدل گئی ہو گی
اس کا دل بھی بدل گیا ہوگا
اور وہ بھی بدل گئی ہو گی
راستے بھی بدل گئے ہونگے
اور منزل بدل گئی ہو گی
عشق بھی آج سا نہیں ہوگا
ہاں محبت بدل گئی ہوگی
قیس و فرہاد ہی نہیں عظمٰی
شیریں لیلٰی بدل گئی ہو گی
وقت کیساتھ دیکھتے رہنا
کیسے دنیا بدل گئی ہو گی