وقت کے ساتھ ساتھ مسکرانا بھول گیا ہوں

Poet: Shaikh Khalid Zahid By: Shaikh Khalid Zahid, Karachi

وقت کے ساتھ ساتھ مسکرانا بھول گیا ہوں
شائد اس کو یاد جو آنا بھول گیا ہوں

یہ بات بھی اسکو بتانا بھول گیا ہوں
اب میں روٹھنا منانا بھول گیا ہوں

زمانے بیت گئے ہوں خود سے ملاقات کئے
بھیج کر کہیں خود کو بلانا بھول گیا ہوں

گستاخ کہہ کر بزم سے نکالا جا رہا ہوں
شائد نظروں کو جھکانا بھول گیا ہوں

بہت خوفزدہ، سہمی سی آئی تھی نیند
آنکھوں میں اسکو بسانا بھول گیا ہوں

ملاقات کا وعدہ کر کہ تو آگیا ہوں
نا ملنے کا بہانا بنانا بھول گیا ہوں

گمنام راستوں میں کوئی بھٹکتا ہے
رستہ جسکو بتانا بھول گیا ہوں

ڈوبنے سے مجھکو روک رہا ہے خالد
جسے گھر چھوڑ کے آنا بھول گیا ہوں

Rate it:
Views: 1682
05 Apr, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL