وقت کے ساتھ چلنا نہیں جانتے
نوکری کو ذریعہ نہیں جانتے
کیسے اظہار الفت کروں دوستو
میرے دل کی تمنا نہیں جانتے
ڈھونڈتے ہی رہے رات دن ہم جسے
وہ ہمیں کرکے رسوا نہیں جانتے
فرط جذبات میں پوچھ آخر لیا
کہہ دیا اس نے اچھا نہیں جانتے
پیار الفت کے چکر میں پڑنا نہیں
سوز ہجراں میں جلنا نہیں جانتے
وہ گئے مان جب پیار سے یوں کہا
میں ہی ہوں بھولا بھالا نہیں جانتے
دور شہزاد رہتے ہیں جھگڑے سے یوں
وہ بہانے جو کرنا نہیں جانتے