وقت ہرچند ہے کڑادختر
ہار دینا نہ حوصلہ دختر
فصل جاں کو ہوا کیا ہے
زخم دینے لگے صدا دختر
کھڑکی بھی بند رکھتی ہو
گھر میں آنے بھی دو ہوا دختر
ہے تپش تیز تر شب غم کی
اوڑھ لو دھوپ کی ردادختر
وقت پر سب ہی روٹھ جاتے ہیں
کام تو آتا ہے حوصلہ دختر
ذندگی پر محیط ہوتا ہے
ایک لمحے کا فیصلہ دختر
دیدہ و دل بچھائے رکھتے ہیں
کون کب آئے گا کیا پتہ دختر