بات بات پر وہ آگ بگولا ہو جاتا ہے میرا نام سنتے ہی کوئلہ ہو جاتا ہے اس کا کسی کو کچھ بھی پتہ نہیں چلتا وہ پل میں ماشہ پل میں تولہ ہو جاتا ہے میں اسے دیکھ کر سوچتا رہتا ہوں کہ وہ کیسے چنگاری سے شعلہ ہو جاتا ہے