وہ بات بات میں اتنا بدلتا جاتا ہے
Poet: Noshi Gillani By: Shazia Hafeez, Attockوہ بات بات میں اتنا بدلتا جاتا ہے
 کہ جس طرح کو لہجہ بدلتا جاتا ہے
 
 یہ آرزو تھی کہ ہم اس کے ساتھ چلیں
 مگر وہ شخص تو رستہ بدلتا جاتا ہے
 
 رُتیں وصال کی اب خوب ہونے والی ہیں
 رہا جو دھوپ میں سر پر میرے، وہی آنچل
 ہوا چلی ہے تو کتنا بدلتا جاتا ہے
 
 وہ بات کر جسے دنیا بھی معتبر سمجھے
 تجھے خبر ہے زمانے بدلتا جاتا ہے
More General Poetry









 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 