وہ بات بات پہ اتنا بدلتا جاتا ہے
Poet: Noshi Gillani By: Sajjad Rasheed Ch., Muzaffarabadوہ بات بات پہ اتنا بدلتا جاتا ہے
کہ جس طرح کوئی لہجہ بدلتا جاتا ہے
یہ آرزو تھی کہ ہم اس کے ساتھ ساتھ چلیں
مگر وہ شخص تو رستہ بدلتا جاتا ہے
رتیں وصال کی اب خواب ہونے والی ہیں
کہ اس کی بات کا لہجہ بدلتا جاتا ہے
رہا دھوپ میں جو سر پر میرے، وہی آنچل
ہوا چلی ہے تو کتنا بدلتا جاتا ہے
وہ بات کر جسے دنیا بھی معتبر سمجھے!
تجھے خبر ہے زمانہ بدلتا جاتا ہے
More General Poetry







