Add Poetry

وہ تو ہے دشمن جاں داد وفا کیا دے گا

Poet: رانا By: رانا, Abbottabad

وہ تو ہے دشمن جاں داد وفا کیا دے گا
جو کبھی زہر نہ دے پایا دوا کیا دے گا

کل کہیں آج کہیں اپنا سفر نا معلوم
کوئی بے سمت ہواؤں کا پتا کیا دے گا

اس سے سر پھوڑ کے مر جاؤ تو کچھ بات بنے
زندگی یہ تمہیں پتھر کا خدا کیا دے گا

خود تمہیں جسم کی دیوار میں کھڑکی کھولو
ایک زندان ہے سانسوں کا ہوا کیا دے گا

زرد پتوں کی طرح گرتے ہیں پل پل آنسو
تیرا غم بھی مجھے اب سایہ گھنا کیا دے گا

زندگی نام ہوئی اس کے تو ڈرنا کیسا
آہؔ اب موت سے بڑھ کر وہ سزا کیا دے گا

Rate it:
Views: 1
02 Feb, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets