وہ جنوں جو مایوسیوں کی نذر ہو رہا ہے

Poet: Ahsan Nawaz By: ahsan Nawaz, Lahore

وہ جنوں جو مایوسیوں کی نذر ہو رہا ہے
وہ کامیابی جو سفارشوں کی مرہونٍ منت ہے
بُجھ رہے ہیں مسلسل اُمیدوں کے چراغ پھر بھی
میرے آنگن میں تارے ان گنت ہیں
پھول گلشن میں میں کھلتے جا رہے ہیں
کلیاں زمیں پر بکھرتی جا رہی ہیں
جسم آسائشوں کے طلب گار بنتے جا رہے ہیں
خواہشیں دل میں مگر مرتی جا رہی ہیں
اندھیرا روشن آنکھوں میں بھی گھر کرچکا ہے
روشنی دن میں بھی ڈھلتی جا رہی ہے
روح کو ہے کسی روح پرور منظر کا انتظار
کہ آخر آئے گی خٍزاں میں بھی بہار
پھر ہوگی ختم یہ شبٍ انتظار
مٹی کا مادھو اب قبر ہو رہا ہے
وہ جنوں جو مایوسیوں کی نذر ہو رہا ھے
وہ کامیابی جو سفارشوں کی مرہونٍ منت ہے

Rate it:
Views: 350
24 Mar, 2016