وہ جو پردے میں رہتے ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

وہ جو پردے کے پیچھے رہتے ہیں
وہ جو ملتے ہیں نہ کچھ کہتے ہیں

کب تک نہ ملنے آئیں گے
کب تک یوں ہی ترسائیں گے

آخر کب تک یہ جبر سہیں ہم
انکے ہو کر بھی دور رہیں ہم

اور کب تک یہ دکھ سہنا ہے
اور کب تک تنہا رہنا ہے

اب یہ کب ہمیں بتائیں گے
اور کب تک ملنے آئیں گے

وہ جو پردے میں رہتے ہیں
ملتے ہیں نہ کچھ کہتے ہیں

Rate it:
Views: 489
21 Jan, 2010