Add Poetry

وہ جَب آنسو بہاۓ گا مَیں اُس کو یاد آؤں گا

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

وہ جَب آنسو بہاۓ گا مَیں اُس کو یاد آؤں گا
یا پِھر جَب مُسکراۓ گا مَیں اُس کو یاد آؤں گا

وَفائیں میری اُس کو ہَر قدم پر یاد آنی ہیں
نہ مُجھسا کوئ پاۓ گا مَیں اُس کو یاد آؤں گا

زمانہ تو فریبی ہے زمانے کے فریبوں سے
وہ جَب بھی چوٹ کھاۓ گا مَیں اُس کو یاد آؤں گا

بِنا مطلب کے تو دُنیا میں کوئ بھی نہیں ملتا
اُسے جَب خیال آۓ گا مَیں اُس کو یاد آؤں گا

مُجھے اِتنا یقیں ہے کہ وہ جتنی بھی کرے کوشش
نہ مُجھ کو بُھول پاۓ گا مَیں اُس کو یاد آؤں گا

کسی کو مُجھ سے بَڑھ کر چاہتا ہو گا مگر اُس کو
وہ جَب اَپنا بَناۓ گا مَیں اُس کو یاد آؤں گا

مَیں ہَنستا کھیلتا اُس کا کَبھی بَچپَن جو تھا باقرؔ
وہ جَب جَب مُسکراۓ گا مَیں اُس کو یاد آؤں گا

Rate it:
Views: 473
12 Feb, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets