وہ دلبر میری جان ہے ایسا بچھڑا کہ پھر ملا نہیں

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

وہ دلبر میری جان ہے ایسا بچھڑا کہ پھر ملا نہیں
دن بدل گئے سالوں میں لگا کچھ بھی تو بدلا نہیں

شام تنہائی ہے اور کچھ دھندلی یادیں ہیں ساتھ
بس یوں ہی دن کٹتے ہیں مجھے کچھ بھی تو بھولا نہیں

جینے کا بھی مزہ تھا جب ہوتا تھا وہ پاس پاس
زندگی کے رنگ بھی بے رنگ ہیں اب کچھ بھی تو رہا نہیں

مزاج ہی کچھ ایسا ہے ک خفا خفا میں رہتا ہوں
ہنسنا تو دور ہے میں کھل کے کبھی رویا نہیں

ایک امید ہے جو جینے کی آس دلا تی ہے تنویر!
ایک بار وہ مجھے مل جائے پھر رب سے کوئی گلہ نہیں

Rate it:
Views: 1142
28 Oct, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL