وہ رات کا پچھلا پہر
Poet: maria ghouri By: maria ghouri, haroonabadوہ رات کا پچھلا پہر شروع ہوتے ہی
نیند نگاہوں سے رخصت ہو جاتی ہے
تنہائیوں سے بے لوث محبت ہو جاتی ہے
پھر شور بڑا شور ہوتا ہے محبت کا
تیری یادوں سے بغاوت ہو جاتی ھے
خاموشیاں مجھ پر بجلی کی طرح کڑکتی ہیں
سحر ہونے تک آنسوؤں کی برسات ہو جاتی ہے
خوابیدہ آنکھیں نہیں رہی مری اب
رتجگ خوابوں سے ملاقات ہو جاتی ہے
کاش تو کبھی آئے اور دیکھے مری رات کا بچھلا پہر
بے درد بے رحم سے بڑھکر ویرانیوں کی سخت شدت ہوجاتی ہے
More Sad Poetry






