وہ رات کا پچھلا پہر

Poet: maria ghouri By: maria ghouri, haroonabad

وہ رات کا پچھلا پہر شروع ہوتے ہی
نیند نگاہوں سے رخصت ہو جاتی ہے
تنہائیوں سے بے لوث محبت ہو جاتی ہے
پھر شور بڑا شور ہوتا ہے محبت کا
تیری یادوں سے بغاوت ہو جاتی ھے
خاموشیاں مجھ پر بجلی کی طرح کڑکتی ہیں
سحر ہونے تک آنسوؤں کی برسات ہو جاتی ہے
خوابیدہ آنکھیں نہیں رہی مری اب
رتجگ خوابوں سے ملاقات ہو جاتی ہے
کاش تو کبھی آئے اور دیکھے مری رات کا بچھلا پہر
بے درد بے رحم سے بڑھکر ویرانیوں کی سخت شدت ہوجاتی ہے
 

Rate it:
Views: 832
08 Jul, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL