وہ رسواء ہو گیا ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreبہاروں کا سماں بھی کھو گیا ہے
نظاروں کا جہاں بھی سو گیا ہے
گھڑی بھر کو ہوا مجھ سے مخاطب
سمجھتا ہے وہ رسواء ہو گیا ہے
تجھےاپنا سمجھ کر سوچتے ہیں
ہمارے سنگ زمانہ ہو گیا ہے
وہ میری بات کیوں نہیں سنتا ہے
خفا شاید وہ مجھ سے ہو گیا ہے
خیالوں میں ایسے مدہوش ہوگیا
تھکا ماندہ کوئی ٹک سو گیا ہے
بند آنکھوں میں جسے دیکھتی ہوں
کھلی آنکھوں سے اوجھل ہوگیا ہے
تیری آنکھوں کے گہرے دائروں میں
میرا سراپا ساکت ہوگیا ہے
مجھے جو چاند رات پر بھیجا
وہ تحفہ عید جیسا ہو گیا ہے
یہ دکھ عظمٰی برابر درد دے گا
وہ تیرا ہو کہ تجھ سے کھو گیا ہے
More General Poetry






