وہ لگتی ہے کلی انار کی

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRMINGHAM

کبھی ہم بھی تھے ٹھنڈک نظریار کی
آج بنے بیٹھے ہیں رونق بازار کی

جمعہ تو ابھی تک آیا ہی نہیں
یار لوگوں کو انتظار ہےاتوار کی

یہ نئے زمانے کا دستور ہے دوستو
یہاں کوئی نہیں کرتا عزت دستار کی

اب یہ حال ہے ہماری نماز کا
اس دوران فکر ہوتی ہے کاروبار کی

نازکی میرے یار کی کیا پوچھتے ہو
وہ تو لگتی ہے جیسے کلی انار کی

کھانا کھانے تو آ جاتے تھے سبھی
اب عیادت کو کوئی نہیں آتا اصغر بیمار کی

Rate it:
Views: 452
06 Oct, 2008