وہ لگتی ہے کلی انار کی
Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRMINGHAMکبھی ہم بھی تھے ٹھنڈک نظریار کی
آج بنے بیٹھے ہیں رونق بازار کی
جمعہ تو ابھی تک آیا ہی نہیں
یار لوگوں کو انتظار ہےاتوار کی
یہ نئے زمانے کا دستور ہے دوستو
یہاں کوئی نہیں کرتا عزت دستار کی
اب یہ حال ہے ہماری نماز کا
اس دوران فکر ہوتی ہے کاروبار کی
نازکی میرے یار کی کیا پوچھتے ہو
وہ تو لگتی ہے جیسے کلی انار کی
کھانا کھانے تو آ جاتے تھے سبھی
اب عیادت کو کوئی نہیں آتا اصغر بیمار کی
More General Poetry








